ابنِ ماجہ کی احادیث ستمبر۲۰۱۰

"خبردار کوئی شخص تم کو اُس  فلاسفی اور لا حاصل فریب سے شکار نہ کرلے جو انسانوں کی روایتدینوی ابتدائی باتوں کے موافق ہیں نہ کہ مسیح کے موافق"کُلسیوں۸: ۲

سُنی مسلمان قرآن پاک سے زیادہ اپنی روایتوں کے ساتھ جوڑے ہوئے ہیں زیادہ تر سُنی چھ بار اختیار بُتوں کے مجموعے کو جانتے ہیں اور انھیں چھ میں سے ایک مقند حدیث ابنِ ماجہ ہے(۸۲۴- ۸۶۶/ ۸۸۷ عیسوی ۲۷۳ ہجری) اس کو سنان ابنِ ماجہ بھی کہتے ہیں یہ ۴۳۴۲ حدیثوں کا مجموعہ ہے

روایتی صفائی کی اہمیت

 اللہ پاکیزگی کے بغیر نماز نہیں قبول کرتا" ابنِ ماجہ والیم ایک عدد ۲۷۱- ۲۷۲ صفحہ ۱۵۷

"صفائی نعیفایمان ہے" ابنِ ماجہ والیم نمبر ۱ ۲۸۲ صفحہ ۱۶۳

"آخیر زمانے میں ایک ہوا چلے گی اور ہر ایماندار کو ختم کردے گی" ابنِ ماجہ والیم۱ حدیث ۱ صفحہ ۵ ادھار پیسے پر سودا کی اجازت نہیں ابنِ ماجہ والیم ۱ عدد ۱۸ صفحہ ۱۰ آج کے دور میں" اسلامی بنکاری" کے تصور کی بنیاد اسی پر ہے۔

کُچھ مسلمانعارضی طور پہ جہنم میں جائیں گے اور پھر باہر آئیں گے"ا عدد ۶۰ صفحہ ۳۴

اس بات کی زمانت نہیں کہ بچے جنت میں جاتے ہیں"عائشہ جو ایمانداروں کی ماں ہےسے یہ روایت ہے کہ اللہ کے پیغمبر()کو عنصر کے بچے تابوت کو اُٹھانے کے لئے بلایا گیا۔میں (عائشہ)نے کہا اللہ کے نبی یہ ایک بابرکت بچہ ہے  فردوس کی چڑیوں کے درمیان ایک چڑا جس نی کوئی گناہ نہیں کی اور یہ اس عمر کا نہیں پُہنچا جس میں گناہ کیا جاتا ہےآپ (نبی پاک)نے اس پر بتایا عزئشہ یہ اور طرح بھی ہوسکتا ہے سچ بات تو یہ ہے کہ اللہ نے فردوس کے جانداروں کو پیدا کر لیا ہے اللہ نے اُنھیں بنا لیا ہے جب وہ اپنے والدین کےصُلب میں ہی تھے اور اُس نے آگ میں جلنے والے باشندوں کو بھی بنیا اور اس نے اُن کو بتایا جب وہ اُن کے باپ کے صُلب میں تھے" مسائل اور بُرے شگونوں کا وجود نہیں چیزیں اللہ کی مرضی سے ہوتی ہیں ابنِ ماجہ والیم ۱عدد ۸۶ صفحہ ۵۱۔

جبریت

ابنِماجہ کی حدیث دوسری حدیثوں کی نسبت جبریت یا پہلے سے تے شُدو کقدیر پر زور دیتی ہے یہ تصور کہ "جب قلمیں سُوکھ چُکی ہو گئیں "جب اللہ نے کسی معاملے کا یکارڈ بنایا اور قلم جب سُوکھ پھر ایسا یقیناً واقعہ ہوگا ابنِ ماجہ ۱ عدد ۹۱صفحہ     ۵۳- ۵۴

ریکارڈ اس شخص کی پیدائش سے قبل وجود میں آیا ابنِ ماجہ والیم ۱عدد ۷۵ صفحہ ۴۳- ۴۴

آدم اور موسیٰ نے جنت میں بحث کی موسیٰ نے کہا کہ آدم نے ہمیں جنت سے مہروم کردیا آدم نے کہا موسیٰ ہم اس معامل کے لئے کیوں الزام دیں جو للہ نے میری پیدائش سے ۴۰ سال پہلے میرے مقدر میں لکھ دیا ابنِ ماجہ والیم ۱عدد ۸۰ صفحہ ۴۷- ۴۸

چاند کی اہمیت

 چاند اللہ کے دیکھے گئے اشارے میں سے ایک ابنِ ماجہ والیم ۱عدد ۱۷۵ صفحہ ۱۸۰ صفحہ ۱۰۰

شعیوں کے خلاف

سُنیوں اور شعیوں کے تین بڑے اخلافات میں سے ایک خلاف یہ ہے کہ تمام شعیے ایمان رکھتے ہیں کہ محمد کے بعد علی کو پہلا خلیفہ ہونا چاہیے تھا لیکن اس کے خلاف ابنِ ماجہ والیم ۱عدد ۱۰۶ صفحہ ۶۱ میں یہ لکھا گیا جو کہ حدیث ہے علی نے کہا کہ نبی پاک نے کہا کہ نبی کے بعد ابوبکر اور عمر دو بہترین لوگ ہیں تاہم  شعیےیہ نقطہ اُٹھاتے ہیں کہ حدیث سُنی اور شعیہ کے اختلاف کے بعد لکھی گئی۔

محمد نے ایک خانہ جنگی کی نبوت کی جب عثمان کی خلافت ہوگئی تو عثمان کو کسی کو بھی خلافت کے لباس سے باہر نہیں کرنا چاہیے ابنِ ماجہ ۱ عدد ۱۱۲ صفحہ ۱۶۴۔

ماویہ نے کسی سامنے علی کی اچھائی بیان کرتے ہوئے کہا بنِ ماجہ والیم ۱عدد ۱۲۱ صفحہ ۷۰ ماعیہ علی کے خلاف خلافت میں اُٹھا اور انہوں نے صحفن میں ایک خونی جنگ لڑی۔

علی نے کہا کہ محمد نے نبوت کی کہ اُنھیں الراضی الخارضی کو مارنا چاہیے ابنِ ماجہ والیم ۱ عدد ۱۶۷- ۱۷۱صفحہ ۹۲- ۹۹

پھر بات وہی ہے کہ حدیثیں خارضیوں کے علی کے سامنے کہ بعد لکھی گئی۔

محمد نے کہا کہ خارضی دوخ کے کُتے ہیں ابنِ ماجہ والیم ۱ عدد ۱۱۳صفحہ ۹۶ یہ بڑی دلچسپ بات ہے کہ خارضیوں کا فرقہ حضرت عثمان کے قتل ہونے تک بھی نہ تھا: "اللہ کے کُچھ عزیز انسان ہیں"۔قرآن پاک کے پیروکار ابنِ ماجہ والیم ۱ عدد ۱۲۵ صفحہ ۱۲۱۔

محمد بے گناہ نہ تھا

محمد نے دُعا کی کہ اس کو اس کے گناہوں سے معوفی ملے ابنِ ماجہ ۲عدد ۸۰۵ صفحہ ۲- ۳ محمد نے جب تک اس کے پاؤں پر سوزش نہیں ہوگئی اپنے گناہوں کی معافی کے لئے دُعا کی ایک آواز نے کہا کہ اس کے گناہ معاف کردیے ابنِ ماجہ والیم ۲عدد ۱۴۱۹- ۱۴۲۰ صفحہ ۳۵۰- ۳۵۲

جب آپ کی آواز فرشتوں کے ساتھ آمین کے لئے گئی تو آپ کے گناہ معاف کر دیے ابنِ ماجہ ۲عدد ۱۵۱- ۸۵۴ صفحہ ۲۶- ۲۷

ایک باپ اپنی بیٹے کو صلح کے لئے مارتا ہے جب اس کا بیٹا کُچھ نہیں جانتا ابنِ ماجہ والیم ۲عدد ۸۷۳ صفحہ ۳۶

محمد نے خُدا سے معافی کے لئے پُوچھا ابنِ ماجہ ۲عدد ۸۴۷ صفحہ ۴۸

اللہ پر درود نہ چاہے کیونکہ اللہ خود سالمتی ہے ابنِ ماجہ ۲ عدد ۸۹۹ صفحہ ۵۰

روایتیں

مسلمانوں کو اپنی مشقیں درست کرنی چاہیے اور اُن کے دل ٹھیک ہوں ابنِ ماجہ والیم ۲ عدد ۹۷۶ صفحہ ۹۱

دُعا

ایک مسلمان کے لئے منع کی ہوئی دعا کا کرنا بے دینی اور کفر ہے ابنِ ماجہ والیم ۲ عدد ۱۰۷۸- ۱۰۸۰صفحہ ۱۴۴- ۱۴۵

ایک جمہ کی نماز سے دوسرے جمہ کی نماز تک تمام چھوٹے گناہ جو سرزد ہوتے ہیں ایک تا وان ہے ابنِ ماجہ والیم ۲ عدد ۱۰۸۶- ۱۰۹۰ صفحہ ۱۴۹- ۱۵۱۔ ایک مسلمان کو طاق عدد میں نمازیں ادا کرنی چاہیے ابنِ ماجہ والیم ۲ عدد ۱۱۹۶- ۱۱۷۰ صفحہ ۱۹۴- ۱۹۵

عصر کی نماز غروب آفتاب سے اور فجر کی ناماز کے بعد طلوع آفاب سے پہلے نماز منع کی گئی ہے ابنِ ماجہ والیم ۲عدد ۱۲۴۹- ۱۲۵۴ صفحہ ۲۴۳- ۲۴۶

نماز کسی بھی بیمار کے لئے کُچھنہیں کر سکتی (اللہ) کے لکے ہوئے میں ترمیم نہیں ہوتی لیکن یہ مریز کو بہتر کرتی ہے ابنِ ماجہ والیم ۲ حدیث ۱ صفحہ ۳۶۲ ایک کالے کُتے اور ایک کسبی عورت سے بچنا چاہیے کہ وہ دعا کے دوران سامنے سے نہ گُزرے ابنِ ماجہ والیم ۲عدد ۹۴۹- ۹۵۳ صفحہ ۷۸- ۸۰

اسلام میں مرد

اگر ایک امام غلطی کرتا ہے تو مرد اس کی طرف اشارہ کر سکتے ہیں وہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ اللہ کو جلال ملے جب کہ عورتیں تالی بجا سکتی ہیں عورتیں مسجد میں بول نہیں سکتی یہ مردوں کے لئے ایک آزمائش ہو گی ابنِ ماجہ والیم ۲عدد ۱۰۳۴- ۱۰۳۸ حدیث ا صفحہ ۱۱۹- ۱۲۰

عورتیں

اپنے ناک کو اُونچا رکھنا اور مردوں کی نیت خراب کرنا شیطان کے کام ہیں ابنِماجہ الیم ۲ عدد ۹۶۹ صفحہ ۸۷

مسلمان عورتیں اپنے گھروں میں دعا کر سکتی ہیں ما سوائے تہواروں کے دوران ابنِ ماجہ والیم ۲ عدد ۱۳۰۷- ۱۳۰۸ صفحہ ۲۷۷

ابنِ ماجہ والیم ۱عدد ۸۹ صفحہ ۹۲ تو ۵۳ یہ بیان کرتا ہے کہ غلام لڑکیوں کے ساتھ ساتھ  جنس کام ہوسکتا ہے اور اس بات کے لئے فکر نہ کریں کہ آپ اس کام میں کون سے طریقے استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ جو اُن کے مقدر میں لکھ دیا گیا اُن کے ساتھ ضرور ہو گا۔

قرآن پاک پڑتے ہوئے رونا

جب تم قرآن کی تلاوت کو کرتے ہوئے تمہیں رونا چاہیے اگر تم نہیں رو سکتے تو رونے کا بہانا کرو ابنِ ماجہ والیم ۲ عدد ۱۳۳۷ صفحہ ۲۹۴

عجیب کام

درخت کے جُھکنے کا معجزہ جب نبی پاک تبلیغ کر رہے تھے ابنِ ماجہ والیم  ۲عدد ۱۴۱۴- ۱۴۱۷ صفحہ ۳۴۶- ۳۴۸

محمد ایک سورج گرہن سے ڈر گئے ابنِ ماجہ والیم ۲عدد ۱۲۶۲ صفحہ ۲۵۲

جنت: ساتویں آسمان سے اوپر ایک دریا ہے اور آٹھ فرشتے ہیں جو پہاڑی بکروں کی طرح لگتے ہیں ابنِ ماجہ والیم ۱ عدد ۱۹۳ صفحہ ۱۰۹

گرتے ہوئے ستارے نے فرشتوں کو ٹھوکر ماری جب وہ طلوع ہوئے ابنِ ماجہ والیم ۱عدد ۱۹۴ صفحہ ۱۱۰

ایک یہودی خاتون مر گئی اور محمد نے اس کے رشتے داروںسے کہا جو رو رہے تھے کہ اس کی قبر کے عضاب پر رؤ۔انمِ ماجہ والیم ۲عدد ۱۵۹۵ صفحہ ۴۴۶۔