صحیح مسلم احادیث

" پس تم نے اپنی روایت سے خدا کا کلام باطل کردیا- اے ریاکارو ! یسعیاہ نے تمھارے حق میں کیا خوب نبوت کی-

یہ امت زبان سے تو میری عزت کرتی ہے مگر ان کا دل مجھ سے دور ہے ، اور یہ بے فائدہ میری پرستش کرتے ہیں ، کیونکہ انسانی احکام کی تعلیم دیتے ہیں"

( یسوع متی 15 باب 6 سے 8 آیت میں کہہ رہا ہپ)

سنی مسلمانوں کے لیے قرآن کے بعد اہم ترین اور با اختیار ( مستند ) مذہبی تحریرات، احادیث کے چھ بڑے مجموعے ہیں – یعنی ان میں محمد کے قول و فعل درج ہیں-

ان سے شریعہ یا مسلم شریعت کی بنیاد قائم ہوتی ہے ، جن میں سے بہت زیادہ کی آج اسلامی ممالک میں قائم کرنے کی ضرورت ہے – بخاری

کے بعد صحیح مسلم دوسرا اہم مستند مجموعہ ہے یہ امام مسلم کی لکھی گئی- 7190 احادیث کا مجموعہ ہے جو 875 ء میں فوت ہو گیا یہاں کچھ دلچسپ حصے درج کیے گۓ ہیں-

 

 

احادیث کی اہمیت

 

حدیث کا یہ حصہ واضح طور پر حقیقت کا مظہر ہے کہ قرآن کی درست سمجھ بوجھ کے لیے ، حدیث ایک نا گریز چابی ( کنجی ) ہے ، کیونکہ بطور وحی کے خدمتگار ، نبی پاک موزوں ترین ہیں-اور اس لیے وہ قرآن پاک کے پوشیدہ معنی کی تشریح کرنے کے لیے اور تفسیر کرنے کے لیے آسمانی مختار ہیں-

صحیح مسلم والیم 1 فٹ نوٹ 225 صفحہ نمبر 72،

 

 

قرآن کی گمشدہ سورۃ

 

ابو حرب بن ابوالاود سے اپنے باپ کے اختیار پر روایت ہے کہ ابو موسی الاشعاری نے کہا " ہم ایک سورۃ کی تلاوت کیا کرتے تھے جو لمبائی اور برابری میں سورۃ برآت سے مشابہت رکھتی تھی ، تاہم میں اس کے سوا کہ مجھے یہ یاد ہے ، بھول چکا ہوں " اگر آدمی کے لیے مال و دولت سے بھری دو وادیاں ہوں تو وہ تیسری کے لیے خواہش کرے گا- اور کوئی چیز بھی آدمی کے پیٹ کو بھر نہیں سکتی سواۓ خاک ( مٹی) کے ، ہم ایک  کی سورتوں میں سےMusabbihat سورۃ ایسی تلاوت کیا کرتے تھے جو

ایک سے مشابہت رکھتی تھی اور میں اسکو بھول گیا ہوں لیکن مجھے صرف یہ یاد ہے" اے ایمان والو! تم وہ کہتے کیوں ہو جس پر ع،مل نہیں کرتے اور وہ تمھارے گلوں میں ( تمھارے خلاف)بطور گواہی درج ہے اور قیامت کے دن تم سے اس بارے پوچھ گچھ ہو گی"

صحیح مسلم والیم 2 کتاب 5 نمبر 2286 صفحہ نمبر 501 ، 500 غور کرو کہ اس سے کچھ زیادہ تھا لیکن باقی سورۃ بھول گئی ہے-

 

محمد کی عبادت

 

صحیح مسلم میں کچھ ذکر نہیں کہ محمد کی پرستش کی جاۓ لیکن ان کے پاس محمد کی بہت اعلی تجویز تھی ، ایک حعلی حدیث نے حتی کہ دعوی کیا تھا کہ محمد کی ہمدردی (ترس و رحم) کی تحریک کی ایک اچھی خوشبو تھی- لیکن امام مسلم اور دوسرے حمع کرنیوالوں نے اسکے باوجود اس حدیث کو رد کردیا ، میندرجہ ذیل تمام احادیث صحیح مسلم میں قبول کی گئیں-

 

 

محمد کا مخصوص بدن

 

اس کے بدن میں خاص ثھنڈک یا خوشبو تھی ، جیسے خوشبو کے بیگ میں سے خوشبو آتی ہے – صحیح مسلم والیم 4 بک 28 نمبر 5758 صفحہ 1247 کے مطابق ، اطبری والیم 6 صفحہ 80 میں بھی اسکی خوشبو کا ذکر ہے – صحیح مسلم والیم 4 کتاب 28 نمبر 5777 ، 5770 صفحہ 1249 کے مطابق محمد بہت خوبصورت انسان تھا انہوں نے دیکھا تھا

 

 

محمد کے بالوں کا مجموعہ

جب محمد بالوں کو کٹواتا، تو صحابہ کرام کی خواہش ہوتی کہ ہربال کو پکڑ کر محفوظ کر لیا جاۓ – سخاوت سے اسے لوگوں میں تقسیم کرتا تھا – صحیح مسلم والیم 2 کتاب 7 نمبر 2991 – 2992 صفحہ نمبر 657 – 565

 

محمد کا پسینہ اکھٹا کرنا

 

انس بن مالک سے روایت ہے کہ اسکی ماں ام سلیم محمد کا پسینہ جمع کرتی اور خوشبو دار ، پرفیوم بنانے کے لیے بوتل میں رکھتی ( صحیح مسلم والیم 4 کتاب 28 نمبر 5761 صفحہ 1247 ، اگلی حدیث 5762 نے کہا کہ محمد نے پوچھا کہ وہ کیا کر رہی ہے جب اس نے وضاحت کی تو اس نے کہا تم نے ٹھیک کیا ہے – اگلی حدیث 5763 نے کہا ام سلیم آپکے نیچے ایک کپڑا رکھتی کہ آپ اس پر اونگھ سکیں پسینہ کپڑے پر اکھٹا کرنے کے لیے-

 

محمد کا اعلی درجہ

 

قیامت کے دن میں انسانیت کا پیشوا ہونگا- لوگ اللہ کے حضور کسی کو شفاعت کرنیوالہ اپنے لیے ڈھونڈیں گے – آدم ، نوح ، ابراہام، موسی اور یسوع کو ان کی غلقیوں کی وجہ سے رد کر دیا جائیگا- یسوع ان کو تجویز دے گا کہ وہ محمد کی طرف پھریں اور پھر خدا کو پکارے گا- صحیح مسلم والیم 1 کتاب 1 نمبر 378 صفحہ 132 – 129 ، والیم 1 کتاب 1 نمبر 381 صفحہ 133 بھی دیکھیں- محمد نے کہا کہ شیطان اسکیشکل اختیار نہیں کر سکتا – پس محمد کے خواب ہمیشہ اسکے اپنے ہوتے ہیں- والیم 4 کتاب 27 نمبر 5639 – 5635 صفحہ 1225 – 1226 بخاری والیم 8 کتاب 73 نمبر 217 صفحہ 140 – 139 بھی دیکھیں

 

" لیکن اللہ ایک دھوکہ دینے والی شکل میں آ سکتا ہے "

 

صحیح مسلم والیم 1 نمبر 349 صفحہ 115 پھر اللہ اپنی شکل کی بجاۓ کسی دوسرے کی شکل میں ان کس پاس آئیگا- وہ پہچان لیں گے- اور کہے گا- میں تیرا خداوند ہوں وہ کہیں گے : ہم اللہ سے اس (شیطان ) سے پناہ لیتے ہیں- بخاری والیم 8 کتاب 76 نمبر 577 صفحہ 375 ، بخاری والیم 9 کتاب 93 نمبر 532 صفحہ 395 – 396 بھی دیکھیں

 

مسلمان اپنا اعلی درجہ رکھتے ہیں-

یہاں کہیں اسلام ہے وہاں شیطان کی کوئی رسائی نہیں کہ وہ سرایت کر سکے اور اپنا اثر دکھا سکے اس کو اس جگہ سے دوڑنا پڑتا ہے – صحیح مسلم کا عبدالحمید صدیقی نے ترجمہ کیا ہے حلد 1 ، کتاب 4 صفحہ نمبر 210 فٹ نوٹ 603

 

موسی اور لڑتا ہوا فرشتہ

 

ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ موت کا فرشتہ موسی کے پاس بھیجا گیا کہ اپنے مالک کا پیغام دے ، جب وہ آیا تو موسی نے اسے مکہ مارا اور اس ( فرشتہ کی آنکھ پر چوٹ لگی ، وہ موت کا فرشتہ واپس چلا گیا اور کہا کہ آپ نے مجھے ایک ایسے خادم کی طرف بھیجا ہے جو مرنا نہیں چاہتا – اللہ نے اسکی آنکھ بحال کردی – صحیح مسلم جلد 4 ، کتاب 29، نمبر 5851 صفحہ 1264 – صحیح مسلم والیم 4 کتاب 28 نمبر 5852 صفحہ 1265 ، اگرچہ کئی طریقوں سے عام تھا – کئی طریقوں سے وہ قدرے احمق بھی تھا – کہ اللہ نے موسی کے کپڑے لے لیے ، پس اسکو ان کے پیچھے دوڑنا پڑا تھا- اس سے لوگوں پر ثابت کونا تھا کہ موسی ایک عام مرد / نر تھا – موسی کے بغیر قصدا بدتمیزی / بدلحاظی/ بے غیرتی/ بے حیائی/بے شرمی ہے – صحیح مسلم والیم 1 ،کتاب 3 نمبر 669 صفحہ 193

 

غیر مسلموں سے شریعتی خوش خلقی

 

صحیح مسلم والیم 3 کتاب 24 نمبر 5389 ، 5390 صفحہ 1185 کہتی ہے ابوہریرہ سے رپورٹ ہے کہ اللہ کے رسول کہتے ہیں کہ یہودیوں اور مسیحوں کو ان کے سلام کرنے سے پہلے سلام نہ کرو اور جب تم ان میں سے کسی کو ملو تو سڑک پر جاتے ہوۓ ان کو مجبور کریں کہ وہ تنگ راستے سے گزریں-

یہ بہت بڑی گستاخی ہو سکتی ہے ، اسی صفحہ پر فٹ نوٹ اسکی وجہ بیان کرتا ہے – اسکے پیچھے چیال یہ نہیں کہ ان کو اذیت دی جاۓ یا ان کو غیر ضروری مصیبت میں رکھا جاۓ-

 

 

بلکہ ان کو مسلمان مسافروں کی بھیڑ سے محفوظ راستہ فراہم کرنا ہےتاہم، یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ یہ حکم اس بات کی دلالت نہیں کہ یہودیوں اور مسیحوں کو گلیاں اور سڑکیں تعمیر کرنے کے لیے مجبور کیو جائے بلکہ وہ گھروں کی دیواروں کے ساتھ ساتھ  ایک طرف ہو کر یا تنگ راستوں سے گزریں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں مسلمانوں کے ہجوم سے بچ کر چلنا چاہیے ایسا نہ ہو کہ کوئی ان کو نقصان پہنچائے۔

قرآن کی متروک آیات

انس نے کہا اللہ قادر مطلق خدا نے ایک آیت "بیرمادنہ" میں مرنے والوں کے اعزاز میں ظاہر کی اور ہم نے اس کی تلاوت کی جب تک وہ متروک نہ ہو گئی۔ وہ آیت اس طرح کی تھی۔ "اسکو اپنے لوگوں تک وقت پر پہنچا دے کہ ہم اپنے خداوند سے ملے ہیں۔ اور وہ ہم سے خوش ہے اور ہم اس سے راضی  ہیں۔ صحیح مسلم والیم1 کتاب4عدد 1433 صفحہ 329-330 صفحہ 330 پر فٹ نوٹ کہتا ہے" یہ ایک خاص پس منظر میں ظاہر ہوئی ہے اور یہ کئی دوسری آیات کا بد ہوئی جن کا مطلب ایک ہی تھا۔ لیہکن وسیع نتائج کے لیے یہ ایک اہم حدیث ہے کیونکہ یہ قدرے قرآن کی ابھی تک قائم آیات کو ظاہر کرتی ہے۔ لیکن یہ اطلاق کے قابل نہیں کیونکہ وہ متروک ہیں۔ آیت حقیقتاً بدل گئی ہے۔ پس اگر آسمانی تختی پت اصل قرآن ہے( سورۃ 85: 20-22) تو کیا اسکو اصل الفاظ میں یا نئے الفاظ میں ہونا چاہیے؟ اگر یہ نئے الفاظ میں ہے تو پھر اصل الفاظ آسمانی تختی کا حضصہ نہیں ہیں۔ پس زمین پر قرآن کے کئی حصوں کو آسمانی تختی کے قرآن کا حصہ خیال کرنا جھوٹا خیال ہے۔ صحیح مسلم کے القابات کے مطابق کچھ احادیث متروک ہیں۔ صحیح مسلم والیم1 کتاب 3 عدد 682 صفحہ 195-197۔

اسلام میں نقاب/ برقعہ اور خواتین

اسلام میں خواتین کے بارے کیا کہا جاتا ہے مزید وضاحت سے بحث ہو گی "حقیقت میں اسلام عورتوں کے بارے میں کیا کہتا ہے" کتاب میں یہ ہے، اگرچہ یہاں چند مختصر نکات درج ہیں۔

تمام مسلمان عورتوں کے لیے نقاب ضروری ہے صحیح مسلم والیم 2کتاب 7عدد 2789 صفحہ 606-607۔

غلام عورتوں کے لیے نقب / برقعہ لازمی نہیں ہے صحیح مسلم والیم 2 کتاب 8 عدد 3325-3328 صفحہ 721-722۔

جب محمد نے صفیہ کو لیا تو دوسرے مسلمان انتظار میں تھے کہ محمد اسکو نقاب میں دیکھے گا اگر وہ اس کی باقاعدہ بیوی بنے گی ۔بمقابلہ آیا کہ وہ غیر منکوحہ بیوی یا جنسی غلام ہے اس نے اسے(صفیہ) کو نقاب دیا۔ اسے اپنی باقاعدہ بیوی بنا لیا۔ بخاری والیم 4، کتاب 52 سبق 74 عدد 143 صفحہ 92۔

 

محمد نے خود ارادتاً ایک دفعہ عائشہ کی چھاتی پر مارا جس سے اسے درد ہوئی۔ صحیح مسلم والیم2 کتاب 4 عدد 2127 صفحہ 462۔ پیدائش کا کنٹرول نہیں صحیح مسلم والیم 1 فٹ نوٹ 208 صفحہ 66۔

غلام خواتین سے جنسی تعلقات ٹھیک ہیں صحیح مسلم والیم 2 کتاب 8 عدد 3371-3374 صفحہ 732-733۔

جہنم میں زیادہ ہجوم عورتوں کا تھا صحیح مسلم والیم 1کتاب 1 عدد 143 صفحہ 47-48۔

 غلام عورتوں کو ننگا کرنا / لباس اُتارنا ٹھیک ہےصحیح مسلم والیم  3کتاب 17 عدد 4345 صفحہ 953۔

 کوئی پیدائش کنٹرول نہیں ہے (بمطابق مترجم) صحیح مسلم  والیم 1 فٹ نوٹ 208 صفحہ 66۔

مسلمان غیر مسلم عورت کو پکڑتے ہوئے،غلام عورت کی سابقہ شادی ترک کر سکتا ہے (اسکی رضا مندی کے بغیر) صحیح مسلم والیم2 کتاب 8 عدد 3432 صفحہ 743۔

مسلمان اور جنگ

صحیح مسلم عورتوں کے بارے میں کیا کہتی ہے مزید تفصیل سے "کیا اسلام پر امن ہے یا جنگجو ہے؟"  میں بحث ہو گی۔ یہاں چند مختصر نکات درج ہیں۔

عبداللہ بن عمر کے اختیار سے بیان کیا گیا ہے کہ اللہ کء رسول نے کہا میں نے لوگوں کے خلاف جنگ کر کا حکم دیا  یہاں تک کہ وہ کلمہ لاالہ اللہ مضمد رسول اللہ کی گواہی نہ دیں۔ اور نمازیں نہ قائم کریں اور زکواۃ نہ دیں۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب1 عدد 33 صفحہ 17- والیم 1 کتاب 1 عدد 32 صفحہ 17 بھی دیکھیں۔

محمد نے نہتے قبیلے پر تڑکے / صبح سویرے حمہ کیا صحیح مسلم والیم 1کتاب 4 عدد 745 صفحہ 209۔

اگر ایک مسلم مر جاتا ہے اور وہ اللہ کی راہ (جہاد) میں نہیں مرتا تو وہ ایک ریا کار کی طرح مرتا ہے صحیح مسلم والم 3 کتاب 19 عدد 4696 صفحہ1057۔

محمد نے شام کے مسیحیوں اور روم کے عرب مسیحیوں کے خلاف فوجی دھمکی دینا چاہی۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 35 عدد 6670 صفحہ 1445 ۔

ابن شہاب کو ڈانٹ پڑی کیونکہ وہ جنگ پر نہ گیا تھا۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 35 عدد 6670 صفحہ 1445-1447۔

مال غنیمت / لوٹ کا مال

تمام مال غنیمت کا پانچواں حصہ محمد کے خزانے میں جات تھا۔ صحیح مسلم والیم 2 کتاب 5 عدد 2347-2348، والیم 2 فٹ نوٹ 1463 صفحہ 519۔

محمد نے بت پرستوں کو جنگ ختم کرنے اور مسلمان بننے کے لیے تحفے دیے۔ صحیح مسلم والیم 2 کتاب 5 عدد 2300-2309 صفحہ 504-507، والیم 2 کتاب 5 عدد 2313 صفحہ 510۔

محمد کا چہرہ سرخ ہو گیا جب کسی نے کہا  کہ بت پرستوں کو تحفے دینا اللہ کی مرضی کے خلاف ہے۔ صحیح مسلم والیم 2 کتاب 5 عدد 2325 صفحہ 509۔

مسلم جادو

حسین بن عبدالرحمان کو ایک بچھو نے ڈس لیا اور اس نے جودو کروایا، اس نے یہ ایک حدیث کی بنیاد پر کیا " جادو بری نظر کے اثر یا بچھو کے ڈنگ کے سوا بے اثر ہے"۔ صحیھ مسلم والیم  1 کتاب 1 عدد 625 صفحہ 144۔ بری نظر کا اثر ایک حقیقت۔ صحیح مسلم والیم 3 کتاب 24 عدد 5426 صفحہ 1192 الطبری والیم 39 صفحہ 134 بھی دیکھیں۔ محمد نے انصار لوگوں کو بچھو کے ڈنگ کا زہر دور کرنے کے لیے ایک چھو منتر دیا۔ صحیح مسلم والیم 3 کتاب 24 عدد 5442-5444 صفحہ 1192-1196 محمد نے عائشہ کو بری نظر کا علاج کرنے کے لیے ایک چھو منتر دیا۔ صحیح مسلم والیم 3 کتاب 24 عدد 5445-5447، 5450 صفحہ 1196۔

اسلام میں ضابطہ پرستی (شریعت)

تمہیں اپنے جوتے ایک خاص طریقے سے اتارنا چاہیے۔ صحیح مسلم والیم 3 کتاب 22 عدد 5231 صفحہ 1154۔

کھڑے ہو کر پانی نہ پیو جہاں تک کہ آب زم زم ہو۔ صحیح مسلم والیم 3 کتاب 21 عدد 5014، 5027 صفحہ 1116-1118۔

محمد نے سکھایا کہ پینے کے سوران تین بار سانس لینا صحت کے لیے اچھا اور توانا ہے۔ صحیح مسلم والیم 3 کتاب 21 عدد 5029-5031 صفحہ 1118۔

کھانے کے بعد اس وقت تک ہاتھ نہ دھوئیں جب تک کہ آپ اپنی انگلیاں خود یا کسی کو چاٹنے نہ دیں۔ صحیھ مسلم والیم 3 کتاب 21 عدد 5037، 5042 صفحہ 1119-1120 ، ابوداود والیم 3 کتاب 20 عدد 3838 صفحہ 1081۔

کتنی اور کتنی لمبی نمازیں ہوں بہت دلائل ہیں۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب 4 عدد 1166، 1184 صفحہ 284-286۔

بائیں جانب تھوکیں نہ کہ دائیں جانب۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 41 عدد 7149 صفحہ 1546۔

سوراخ

ایک نوجوان لڑکا جو کسی عورت کے ساتھ دلچسپی لیتا ہے۔ جو اسکے خاندان سے نہیں وہ اس عورت کا دودھ پی سکتا ہے اور اسکے گرد پابندیاں لگا سکتا ہے۔ صحیح مسلم والیم 2 کتاب 8 عدد 3424-3427 صفحہ 1546۔شریعہ بن مانی نے کہاکہ میں عائشہ کے پاس جرابوں کی صفائی کے متعلق دریافت کرنے کے لیے آیا

تو اس نے کہا تم علی سے بہتر پوچھ سکتے ہو۔ جو ابو طالب کے بیٹے ہیں۔ کیونکہ وہ اللہ کے رسول کے ساتھ سفر کیا کرتا تھا۔ ہم نے اس سے پوچھا اور اس نے کہا کہ اللہ کے رسول نے شرط لگائی کہ تین دن اور رات سفر کے لیے اور ایک دن اور رات پابند سکونت ہو۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب 3 عدد 537 صفحہ 165 پھر بھی صحیح مسلم والیم 1 فٹ نوٹ 479 صفحہ 162 دعویٰ کرتا ہے کہ اسلام کسی چیز میں سخت قوانین عائد نہیں کرتا۔ وضو میں جرابوں کی صفائی میں لوگوں کو رعایت دی گئی ہے اتنے زیادہ قوانین کیوں ہیں؟ صحیح مسلم والیم 3 فٹ نوٹ2434 صفحہ 1115-1116  اسکی وضاحت کرتا ہے۔ یہ بعض اوقات ثابت کیا جاتا ہے کہ کونسی چیزوں کی نبی نے پیروی کی، حتیٰ کہ غیر اہم معاملوں میں بھی، جیسے کھاتے ہوئے دائیں ہاتھ سے اور پیتے ہوئے بیٹھ کر وغیرہ۔ ان لوگوں پر بوہت تھوڑا ظاہر ہوا کہ یہ نبی کی زندگی سے کم تفصیلات ہیں۔ جو چال چلن کے لیے قوانین اور اصولات مہیا کرتے ہیں۔ جو ایک مسلمان کی زندگی میں پیدائش سے موت تک نفوذ ہو جاتے ہیں۔ اور اس دنیا میں اس کے پورے وجود اور رویے کو باقاعدہ بناتے ہیں۔ یہ تھوڑے تفصیلات حقیقت میں لوگوں کے ذہنوں کو باقاعدہ تربیت دیتی ہیں کہ لوگ مستقل طور پر شعوری بیداری اور پرہیز گاری( ضبط نفس) کی حالت میں رہیں۔ مترجم فریسیوں کی مشابہتوں سے واقف ہے لیکن اسی فٹ نوٹ میں بعد میں کہتا ہے "اصل مسلہ سنت نہیں، جیسے ہمارے حلیف فرضی تنقید کرتے ہیں۔ یہودیوں کی بڑھوتری اور خشک نظم و ضبط ہے لیکن باخبر مستقل گہر دل والا عملی انسان ہیں۔ مرد و خواتین ایسا طریقہ رکھنے والے نبی کے صحابہ کرام تھے۔

احادیث میں ماحول کا مطالعہ

ابوہریرہ سے روایت ہے اللہ کے رسول نے کہا آگ نے خدا کے سامنے یہ کہتے ہوئے شکایت کی کہ "اے مالک میرے کچھ حصے دوسروں کو ختم کر دیتے ہیں، پس اسے بخارات کے دو حصے لینے کی اجازت دی گئی۔ ایک بخارات سردیوں میں اور دوسرے گرمیوں میں۔ یہ وجہ ہے کہ تمہں سردیوں میں سخت سردی اور گرمیوں میں سخت گرمی لگتی ہے۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب 4 عدد 1290 صفحہ 302۔

یہودیوں اور مسیحیوں کے بارے بے عزتی اور جھوٹ اور عام سامیت کی مخالفت

یہودی عزیز کہلاتے تھے (عزرا) یعنی اللہ کے فرزند۔ سورۃ 9:30 صحیح مسلم والیم 1 کتاب 1 عدد 352 صفحہ 117، بخاری والیم 9 کتاب 93 سبق b532 صفحہ 395، والیم 6 کتاب 60 سبق 80 عدد 105 صفحہ 86۔ وہ عزرا کی پرستش کرتے تھے بخاری والیم 1 صفحہ 17 اور والیم 6 کتاب 60 سبق 80 عدد 105 صفحہ 86 کے مطابق۔ بنی اسرائیل کے لیے کیا کچھ نہ ہوا۔ کیا ان کے لیے خوراک باسی نہ ہو گئی۔ کیا ان کا کھانا خراب نہ ہو گیا۔ صحیح مسلم والیم 2 کتاب 8 عدد 3472 صفحہ 753 ابوہریرہ  سے روایت ہے کہ چوہے کچھ یہودیوں کی بدلی ہوئی صورت ہے اس کا ثبوت یہ ہے  کہ چوہے بکریوں کا دودھ پیتے ہیں  لیکن اونٹوں کا نہیں۔ محمد نے ظاہر کیا کہ وہ جانتا تھا کہ توریت اونٹ کا گوشت کھانا منع کرتی ہے۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 40 عدد 7135 صفحہ 154 یہودی اور مسیحی مسلمانوں کی جگہ جہنم میں جائیں گے۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 35 عدد 6665 صفحہ 144۔ مسیحیوں نے دعویٰ کیا کہ پاک روح خود یسوع مسیح کی شکل میں مجسم ہوا ۔ صحیح مسلم والیم 1 صفحہ 127 فٹ نوٹ 393۔ یہودی اور مسیحی نہیں مرتے، پس ان کی مخالفت۔ صحیح مسلم والیم 3 کتاب 22 عدد 5245 صفحہ 1156۔یہودی اسوقت جب عورتیں جعلی بال پہنتی ہیں تباہ تھے۔ صحیح مسلم والیم 3 کتاب 22 عدد 5306-5307 صفحہ 1166-1167۔ جب اسرائیل کے لوگوں میں سے کسی کی جلد ، پیشاب سے لیپ کی جائے تو وہ حصہ چاقو سے کاٹ دے۔ ہدیفہ نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ تمہارے دوست سے اتنا سخت مذہبی تشدد نہیں کرنا چاہیے۔ صحیح مسلم والیم1 کتاب 2 عدد 523 صفحہ 163۔

ابن امر سے روایت ہے کہ جیسا کہ اللہ کے رسول کہتے ہیں۔ تم یہودیوں سے لڑو گے اور تم انہیں مارو گے جب تک کہ ایک پتھر نہ کہے کہ مسلمانوں ادھر آؤ یہاں میرے پیچھے ایک یہودی چھپا ہوا ہے اسے مارو۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 39 عدد 6981 سے 6983 صفحہ 1510 دجال (مخالف مسیح) کے پیچھے 70000 یہودی چادریں پہنے کھڑے ہوں گے۔ وہ اسفہان کے یہودی ہوں گے۔

نتیجہ

حدیث کے عالم ان چیزوں پر ایمان رکھنے اور انکی ترقی کے لیے اپنی زندگیاں وقف کر دیتے ہیں۔ دوسرے مسلمان انڈونیشا، پاکستان اور کئی افریقی ممالک میں لوگ اپنی زندگیاں وقف کرتے ہیں کہ ان چیزوں کی پیروی میں مسلمان باز رہیں اور آزاد رہیں۔ جب تم سنتے ہو کہ مسلمان شریعتی قانوں کے تحت ملک میں رہنا چاہتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ احادیث اور قرآن کے تحت حکومت کی جائے۔  بدقسمتی سے، وہ اسلام میں ان روایات کے اس قدر پابند ہیں کہ وہ خدا کی پیروی کے لیے ان روایات کو قائم رکھتے ہیں۔ یسوع مسیح کے زمانے میں فریسیوں نے بھی بائبل سے بڑھ کر اپنی روایات کے ڈھیر تعمیر کر رکھے تھے یسوع مسیح نے ان تمام کو رد کر دیا۔ جبکہ مسیح نے کبھی گناہ نہ کیا تھا۔ مسیح نے آزادانہ فریسیوں کے بنائے ہوئے سبت کے قوانین کا مذاق اڑایا۔ خدا ہم سب کو روایات توڑنے کے لیے بلا رہا ہے جو اس کے (خدا کے ) بر خلاف ہیں لیکن خدا ہمیں کچھ اور کرنے کے لیے بلا رہا ہے۔ خدا چاہتا ہے کہ ہم دلی طور سے، اس سے سیکھیں۔ جھوٹے، خود غرض، زبردستی اصولات کو ترک کر دیں۔ اور اپنی زندگی خدا کو دے دیں۔ اور اس کے احکامات کی پیروی کرنے اور تابعداری سے تمہیں خوشی دے گا۔ یہاں وہ چیز ہے جسے آپ کو کرنے کی ضرورت ہے۔ محسوس کریں کہ صرف ایک ہی سچا خدا ہے جو لوگوں کو اپنی طرف بلا رہا ہے۔ وہ ہم سے پیار کرتا ہے اور ہر ایک کو نہ صرف اس پر ایمان رکھنے کا حکم دیتا ہے بلکہ اس کی تابعداری کا بھی۔ اپنے گناہوں سے توبہ کرو جو غلط چیزیں آپ نے کیں اور کہیں اور اچھی چیزیں جو تم نے کرنا چاہیں لیکن ناکام رہے اپنے خیالاتی گناہوں سے توبہ کرو۔ تمارے سچائی  سے انکار کرنے کے گناہ جو آپ نے اپنی بصرت سے پہلے کیے۔ جس میں تم بھروسہ رکھتے تھ۔ جس میں تم بھروسہ رکھتے تھے ۔ جس کو تم گہرا جانتے تھے وہ جھوٹا تھا۔ اپنے انتخاب کے گناہ سے توبہ جو تم نے اپنی تسلی کے لیے منتخب کیے اور مذہبی طور پر کرتے تھے۔ بجائے اس کے کہ وہ تمہیں خدا کے نزدیک کھنچ لاتے اس خدا کے جو ہماری زندگیوں کا مالک ہے۔

حوالہ جات

ایک آن لائن جزوی ترجمہ صحیح مسلم کا۔

http://ewis.edu/dept/MSA/undamentel/hadithsunnah/muslim/

قرآن پاک انگریزی ترجمہ منی تفسیر۔ مترجم عداللہ یوسف

 

Revised and edited by the presidency of jslamic Reseaclvs, IFTA, call and Guidance king Fahd Holy quran Printing complex. (nodtae)

 

Sahih Muslims by Imam Muslim. Rendered into English by, Abdul

Hamid Siddiqi. Inteona- tional- Islamic Publishing House. (no date)

 

The NIV Study Bible. New International Version Ze dervam Bible Publishers 1985.

 

For more info contact www.Mslim Hope. Com

صحیح مسلم احادیث 2

محمد کے دل پر ایک عکس/ اندھیرا تھا صحیح مسلم والیم 4 کتاب 33 عدد 6522 صفحہ 1418 کہتی ہے العفرل مغزنی سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول نے کہا کہ میرے دل پر ایک قسم کا عکس/ اندھیرا تھا اور میں نے اللہ سے معافی مانگی، دن میں سینکڑوں دفعہ۔

جب اللہ سے دعا کرنا منع کیا گیا

اسلام میں نماز پڑھنے کا طریقہ مسیحت سے مختلف ہے۔ اس کا سورج کے غروب ہونے کے وقت اور صجح تڑکے کے دوران نماز پڑھنا منع ہے۔ اور سورج طلوع ہونے کے دوران بخاری کے مطابق والیم 1 کتاب 10 سبق 30 عدد 558-563 صفحہ 323-325، مسلمان نماز نہیں پڑھ سکتے جب سورج پیدا ہو صحیح مسلم والیم 1 کتاب 4 عدد 1301، والیم 1 فٹ نوٹ 841 صفحہ 304۔ دوپہر کے بعد نماز پڑھنا منع ہے صرف اسوقت جب سورج بلندی پر ہو۔ ابو داود والیم1 کتاب 2 سبق 450 عدد 1269 صفحہ 335 ابوداود والیم 1 کتاب 2 سبق 450 عدد 1272-1273 صفحہ 336 میں نماز کے ممنوع اوقات درج ہیں۔ خواتین کو ان کے حیض کے دوران نماز پڑھنا منع ہے۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب 3 عدد 652 صفحہ 188-189، والیم 1 عدد 142 صفحہ 48، بکاری والیم 1 کتاب 6 عدد 322 صفحہ 194، کتاب 6 عدد 327 صفحہ 196، سنانسائی والیم 1 عدد 355، 361 صفحہ 281-284 ،والیم 1 عدد 364-368 صفحہ 285-286۔

نماز یا اپنے گھروں کو جلنے دیں

محمد نے نماز کے پیشواں کو کہا جو لوگ نماز نہیں پڑھتے ان کے گھروں کو بلا وجہ جلا دینا چاہیے کا حکم دیں۔صحیح مسلم والیم 1 کتاب 4 عدد 1369 صفحہ 315 اور مجموعہ نسائی والیم1:851 صفحہ 514 نے کہا کہ محمد نے اس کے متعلق حکم دینے کا خیال کیا تھا۔

نجات کی کوئی ضمانت نہیں

اس نے (عائشہ نے ) کہا میں نے اس کے بعد اس کو (محمد)  کبھی نہ دیکھا بلکہ نماز میں قبر کی دیمک سے پناہ مانگتے ہوئے۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب 4 عدد 1214 صفحہ 290۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 40 عدد 7079 صفحہ 1534 بتاتی ہے کہ دو فرشتے آدمی کے اعمال کا ریکارڈ کرنے کے لیے مقرر کیے گئے ہیں۔ مسلمانوں کا اعتقاد ہے ایک فرشتہ اچھے اعمال اور دوسرا برے اعمال ریکارڈ کرتا ہے۔ صحیح مسلم والیم 2 کتاب 5 عدد 2205 صفحہ 484 کہتی ہے کوئی دن ایسا نہیں جس میں خدا کے خادم صبح سویرے نہ اٹھیں لیکن دونوں فرشتے ان کو وزٹ نہیں کرتے۔ ان میں سے ایک کہتا ہے اے اللہ اسے اور زیادہ دے جو اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے اور دوسرا کہتا ہے اے اللہ اسے برباد کر دے جو دبائے رکھتا ہے۔

محمد کا مزاج

محمد اپنے تیز مزاج کی وجہ سے لوگوں پر لعنت کرتا تھا۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 30 عدد 6297 صفحہ 1373۔ انس بن مالک سے روایت ہے کہ ام سلمیٰ کے ساتھ ایک یتیم لڑکی تھی۔ (جو انس کی ماں تھی) اللہ کے رسول نے اس یتیم لڑکی کو دیکھا اور کہا او یہ تم ہو ، تم جوان ہو گئی ہو۔ تو اگے سالوں میں نہ بڑھ سکے وہ غلام ام سلمیٰ کے پاس روتہ ہوئی گئی ام سلمیٰ نے کہا اے بیٹی ! کیا ہوا ہے؟ اس نے کہا اللہ کے رسول نے میرے لیے لعنت مانگی ہے کہ میں عمر میں نہ بڑھ سکوں یا میں اپنی زندگی میں نہ بڑھوں۔ ام سلمیٰ اپنے سر کو نقاب میں لپیٹ کر باہر نکلی اور اللہ کے رسول سے ملی۔ اس نے (رسول) اس عورت سے کہا ام سلمیٰ آپکو کیا ہوا ہے؟ اس نے کہا اللہ کے رسول تم نے میری یتیم لڑکی پر لعنت کی ہے اس نے (رسول) کہا ام سلمیٰ! وہ کیا ہے اس نے کہا اس (لڑکی)نے بیان کیا ہے کہ تم نے اس پر یہ کہتے ہوئے لعنت کی ہے کہ تو عمر میں یا زندگی میں نہ بڑھ سکے اللہ کے رسول نے مسکرا کر کہا ام سلمیٰ کیا تم نہیں جانتی کہ میں نے یہ اصطلاح اپنے خداوند کے ساتھ کہی تھی اور جو اصطلاح میرے خداوند کے ساتھ  وہ میں نے کہی تھی۔ میں انسان ہوں اور خوش ہوں کہ میں انسان ہوں اور انسان نا خوش ہے۔ اور میں انسان ہوتے ہوئے اپنا مزاج کھو گیا تھا۔ پس میری امت میں سے کوئی جسے میں لعنت کرتا ہوں وہ کسی طرح سے اس لائق نہیں۔ اسے ہونے دو اے مالک خالص پن کا کوئی طریقہ / وسیلہ دے اور خالص ہونے کا اور قیامت کے دن اللہ کے نزدیک ہونے کا۔ محمد نے معاویہ کو بھی لعنت کی تھی مستقبل کے خلیفہ کو۔ کیونکہ اس نے کھانا بند نہ کیا اور محمد نے اسے بلایا اور وہ نہ آیا۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 30 عدد 6298 صفحہ 1373۔

اللہ کے 99 نام

99 نام جو مسلمان اللہ کے لیے رکھتے ہیں ان کا صحیح مسلم والیم 4 کتاب 33 عدد 6475-6478 صفحہ 1409-1410 میں ذکر ہے ایک فٹ نوٹ یہ نام دیتا ہے۔ ان میں اکثر کے ساتھ مسیحی متفق ہوں گے۔ خالق، بانی ،مہربان، عطا کرنے والا، مہیا کرنے والا، معاف کرنے والا، معافی، عظیم معاف کرنے والا، محبت کرنے والا، حفاظت، نگران، دستگیر، زندہ وغیرہ۔ ان میں سے کچھ خلاف معمول ہیں۔ مثلا مجبور کرنے والا، دبانے والا، بلند کرنے والا، تعظیم کرنے والا، خوش کرنے والا، کسی نسل کی کاپی پیدا کرنے والا، روکنے والا، یہ کسی قدر غیر معمولی ہیں۔ ان تمام خدا کے 99 ناموں میں سے کچھ بائبل میں رہ گئے ہیں۔ باپ، خداوند ہمارا شافی، ہماری چٹان، ہمارا قعلہ، اس کے برعکس صحیح مسلم والیم 4 کتاب 37 عدد 6731-6732 صفحہ 1468  کہتا ہے یہ بڑا ناگوار ہے کہ ایک بچہ اللہ سے منسوب کیا جائے۔ اکثر مسلمان یہ نہیں جانتے کہ پرانے عہد نامے کے صحیفوں میں خدا نے بطور باپ ذکر کیا ہے جو مسیح سے قبل تھے وہ بحیرہ مردار کے طوماروں میں ذکر ہے۔ سورۃ 46: 5 کہتی ہے یسوع نے توریت کو مجرم ٹھرایا جو اس سے پہلے آئی تھی۔

یسوع کلمہ ہے

محمد اس کا (اللہ کا ) خادم ہے اور اس کا رسول ہے وہ عیسیٰ اس (اللہ) کا خادم ہے اور اس کے ایک غلام لڑکی کا بیٹا ہے اور وہ (یسوع) اس (خدا) کا کلمہ ہے جس نے مریم سے گفتگو کی اور وہ اس کی روح ہے یسوع کو کلمہ کہا گیا ہے جس سے اللہ نے مریم سے گفتگو کی۔ حقیقت کا پیش خیمہ ہوتے ہوئے کہ وہ اللہ کے حکم سے مجسم ہوا اور ایک باپ کے عام ذریعے کے بغیر ایسا ہوا۔ (بدوی) اگر ساری کائنات اللہ کے ایک لفظ (کلمہ) سے وجود میں آ سکتی ہے اور آدم ماں باپ کے ذریعے کے بغیر پیدا ہو سکتے ہیں۔ یہ بالکل قابل فہم ہے کہ اللہ کا ایک حکم بغیر باپ کے ذریعے سے وجود میں آ جائے۔ صحیح مسلم والیم 1 فٹ نوٹ 220 صفحہ 21-22، صحیح مسلم والیم 1 فٹ نوٹ صفحہ 127 بھی کہتا ہے کہ یسوع مجسم ہوا، اس کا کلمہ آسمان میں۔ فٹ نوٹ کہتا ہے کہ یہ خدا کا حکم ہے یعنی براہ راست خدا نے پیدا کیا اور لوگاس جسم میں بدل گیا۔

صرف ایماندار جنت میں داخل ہوں گے

دراصل کوئی نہیں مگر ایماندار جنت میں داخل ہوں گے۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب 1 عدد 209 صفحہ 65،بخاری والیم5 کتاب 59 عدد 515 صفحہ 364۔ ابو ہریرہ نے بیان کیا " نبی نے کہا او جلدی جلدی کرو اٹھو اور اعلان کرو کہ ایمانداروں کے سوا کوئی جنت میں داخل نہیں ہوگا۔

کیا اسلام کسی کو جہنم میں بھیج سکتا ہے؟

صحیح مسلم والیم 1 کتاب 1 عدد 284 صفحہ 91 کہتا ہے کہ جن مسیحیوں اور یہودیوں نے محمد کا پیغام سنا اور مسلمان نہ ہوئے وہ جہنم میں جائیں گے۔ "پھر یہودوں کے لیے وہی ہوگی اور ان سے کہا جائے گا تم نے کس کی پرستش کی؟ وہ کہیں گے ہم نے عزیز کی پرستش کی۔ اللہ کے بیٹے (حزقی ایل)ان سے کہا جائے گا تم نے جھوٹ بولا اللہ نے کبھی بھی شادی سے بیٹا پیدا نہیں کیا۔ اب تم کیا چاہتے ہو؟ وہ کہیں گے ہم پیاسے ہیں۔ اے ہمارے مالک ہماری پیاس بجھا ان کو ایک طرف بھیجا جائے گا اور پوچھا جائے گا۔ تم اُدھر پانی پینے کے لیے کیوں نہیں جاتے؟ پھر وہ آگ کی طرف دھکیلے جائیں گے (وہ وہاں بڑا خوف محسوس کریں گے) یہ تھا لیکن ایک دھوکا( اور اآگ کے تندوتیز شعلے) ایک دوسرے کو ختم کرینگے وہ آگ میں گر جائیں گے ۔ پھر مسیحیوں کو خبردار کیا جائے گا ان کو یہ کہا جائے گا کہ تم نے کس کی پوجا کی؟ وہ کہیں گے ہم نے اللہ کے بیٹے یسوع مسیح کی پوجا کی۔ ان سے کہا جائے گا تم نے جھوٹ بولا۔ اللہ نے کبھی اپنی شادی نہیں کی اور اس کا کوئی بیٹا نہیں۔ پھر ان سے کہا جائے گا تم کیا چاہتے ہو؟ وہ کہیں گے ہم پیاسے ہیں۔ اے ہمارے مالک ہماری پیاس بجھا ان کو ایک خاص سمت کی طرف بھیجا جائے گا۔ اور پوچھا جائے گا تم پانی کیوں نہیں پیتے؟ بلکہ وہ ایک طرف جہنم کی طرف دھکیل دیئے جائیں گے۔ جو ان کے لیے ایک دھوکا ہو گا اور شعلے ایک دوسرے کو ختم کریں گے۔ وہ آگ میں گرائے جائیں گے اور ان میں سے کوئی بھی نہیں بچے گا سوائے ان کے جو اللہ کو مانتے ہیں۔ وہ پاک ہے یا گناہ گار ہے پھر اللہ وفادار اور ریاکار مسلمان دونوں پر ظاہر ہوگا۔ دھوکے کی شکل میں ظاہر ہوگا (ریاکاروں سے) اللہ اپنی اصلی شکل میں ان پر ظاہر ہو گا۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب 1 عدد 353 صفحہ 117۔

جو مسلمان خود کشی کرتے ہیں وہ جہنم میں جائیں گے

وہ جو اپنے آپ کو کسی چیز سے ہلاک کرتا ہے  اسی چیز سے قیامت کے دن عذاب میں ڈالا جائے گا۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب 1 عدد 199، 201، 202 صفحہ 62 ، بخاری والیم 5 کتاب 59 عدد 515 صفحہ 364 اور والیم 5 کتاب 59  37 hcg

 عدد 518 صفحہ 367 بتاتے ہیں ایک مسلمان جنگجو جو شدید زخمی ہو گیا پس اس نے کچھ تیراپنے ترکش سے لیے اور اپنے آپ کو ہلاک کیا اور جہنم میں چلا گیا۔ "جب ہم جنگ میں لگاتار تھے وہ آدمی مایوسی سے لڑتا تھا اور زخمی ہو گیا۔ کہا جاتا ہے کہ اللہ کے رسول، وہ شضص جسے تم نے پہلے جہنم کا باشندہ ٹھہریا، مایوسی سے لڑا اور مر گیا، اس پر اللہ کے رسول نے رائے دی وہ جہنم کی آگ میں تباہ ہو گیا۔ کچھ آدمی اس کی قسمت کے بارے میں شک کی حد تک تھے، جب یہ کہا گیا کہ وہ مرا نہیں بلکہ بری طرح زخمی ہے ، جب رات ہوئی وہ درد سے کھڑا نہیں ہو سکتا تھا۔ زخمی ہوا اور اپنے آپ مر گیا۔ صحیح مسلم والیم 1کتاب 1 عدد 205 صفحہ 63 دوسرے الفاظ میں صحیح مسلم والیم 1 کتاب 1 صفحہ 66 بتاتا ہے کہ ایک مسلمان مدینے آیا اور بیمار ہو گیا اور اپنی انگلی کا جوڑا کاٹ لیا۔ اس کا خون بہتا رہا یہاں تک کہ وہ مر گیا۔ اس کے بعد طفیل بن عامر نے اسےخواب میں دیکھا اور اللہ نے اسے معاف کر دیا اور اسکے ہاتھ لپٹے ہوئے تھے۔ محمد نے اس آدمی کے لیے جو خود مر گیا تھا دعا کرنے کی زحمت نہ اٹھائی تھی۔ صحیح مسلم والیم 2 کتاب 4 عدد 2133 صفحہ 464۔

جہنم کس طرح کی ہے؟

نعمان بن بشیر خطبہ دے رہا تھااور کہہ رہا تھا اللہ کے رسول یہ کہتے سنا قیامت کے روز دو زخمیوں کی کم از کم تکلیف  اس آدمی کے تلوون کے نیچے دو آگ کے انگارے اور اس کا دماغ اس کے باعث ابل جائیگا۔ صحیح مسلم والیم1 کتاب 1 عدد 414 صفحہ 139۔

مسلمانوں کا عقیدہ مقدر

اللہ کا رسول ایک رات علی کو ملنے آیا اور فاطمہ کو ( جو نبی کی بیٹی ہے) کہا کیا تم تہجد کی نماز ادا نہیں کرتے ؟ میں (علی) نے کہا اللہ کے رسول در حقیقت ہماری روحیں اللہ کے ہاتھ میں ہیں اور جب وہ ہمیں جگانا چاہتا ہے، وہ ہمیں جگاتا ہے اللہ کے رسول واپس چلے گئے جب میں نے اس سے یہ کہا۔ اس نے اپنے ہاتھ واپس مڑتے ہوئے اپنی ران پر مارے، اور میں نے اسے یہ کہتے سنا حقیقت میں انسان کئی چیزوں میں بحث کرتا ہے"۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب 4 عدد 1701 صفھہ 375۔ محمد نے اس کی تصدیق نہ کی بلکہ بظاہر کچھ نہ کہا۔ اللہ نے بھی پہلے سے ہی جنسی گناہ مقرر کر دیا ہے۔ بخاری والیم 8 کتاب 77 سبق 609 صفحہ 397-398۔  قلم خشک ہو گئے اور مقدر کام کے لیے شروع ہو گئے۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 31 عدد 6402 اور فٹ نوٹ 2892 صفحہ 1394۔

متفرق مسلمان باتیں

اگر کوئی تمہاری اجازت کے بغیر تمہارے گھر میں نظر آئے تم اس کی آنکھ نکال سکتے ہو۔ صحیح مسلم والیم 3 کتاب 23 عدد 5370-5371 صفحہ 1180۔

ایک ریا کار کی آنتیں اگت جہنم میں پھینکی جائیں گی۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 40 عدد 7122 صفحہ 1539۔

اس وقت شیطان داخل ہوتا ہے جب تم جمائی لیتے ہو۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 40 عدد 7130 صفحہ 1540۔

لہسن، پیاز وغیرہ کھانے کے بعد مسجد نہ جاؤ کیونکہ فرشتوں کو بھی انسانوں کی طرح ایسی چیزوں سے تکلیف ہوتی ہے۔ صحیح مسلم والیم 1 کتاب 5 عدد 2210 صفحہ 280۔

آخری زمانے کا معجزہ اسوقت ہو گا جب زمین چاندی کے لمبے ٹکڑے اگلے گی۔ صحیح مسلم والیم 2 کتاب 5 عدد 2210 صفحہ 485

نبی کی زندگی میں چاند چیرا گیا، صحیح مسلم والیم 4 کتاب 37 عدد 6721، 6724 ، 6730 صفحہ 1467، 1468 ،بخاری والیم 4 سبق 26 عدد 830 صفحہ 533، بخاری والیم 4 کتاب 56 سبق 26 عدد 831 صفحہ 533 والیم 4 کتاب 56 سبق 26 عدد 832 صفحہ 534 پر بھی ہے۔

مسیح کے سوا سب کو شیطان نے مارا۔ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 31 عدد 6429 صفحہ 1399۔

محفوظ قابل اعتماد احادیث

صحیح مسلم  اکثر احادیث روایت ہے/ کہا یا اس طرح سے شروع ہوتی ہے کئی دفعہ ملتی جلتی باتیں دہرائی جاتی ہیں۔ ایک کے بعد دوسری معمولی سے لفظوں کے فرق سے، مختلف لوگوں کی روایت سے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صحیح مسلم والیم 4 کتاب 28 عدد 5777 صفحہ 1250 کہتا ہے کہ آپ کا آخری صحابی 100 ہجری کو مرا۔ وہ تقریباً 720 عیسوی ہو گا۔ اب امام مسلم، احادیث کا جمع کرنے والا 875عیسوی کو مرتا ہے۔ یعنی 150 سال بعد کچھ صورت حال میں۔ کچھ لوگ جن کا تعلق کچھ احادیث سے ہے محمد سے صرف چند سال بعد مرے تھے۔ پسکئی صورتوں میں تمہارے پاس بے عیب ذریعہ سے باتیں ہیں ایسی جیسی محمد کی بیوی سے۔ 150 سےتقریباً 250 سال تک ترسیل کی مشق کرنے کے بغیر۔ ہو سکتا ہے امام مسلم ترسیل کے سلسلے کو جانتا ہو۔ یعنی ان چند حدیثوں کے متعلق ۔ لیکن اس نے یہ نہیں کہا کہ یہ کیا تھا ۔ پس جب ہم پڑھتے ہیں کہ ابوہریرہ یا عائشہ نے کہا جو کچھ یہاں درج ہے۔ تو گمراہ مت ہوں کہ امام مسلم نے براہ راست یہ سنا۔

نتیجہ

نتیجہ چونکہ صحیح مسلم کا مرتب کرنے والا امام مسلم 875 عیسوی میں مر گیا۔ اور بکاری 870عیسوی میں مر گیا۔ مسلمانوں کے تقریباً ایمان کے 125 سے 250 سال تھے۔ کہ احادیث درستگی سے مرتب کی گئی۔ یہ نئے عہد نامے کے قابل اعتماد مسودے سے مختلف ہے یسوع 33 عیسوی میں مرا اور نیا عہد نامہ 50 سے 90 عیسوی میں لکھا گیا۔ پس یہاں 17 سے 40 سال ایمان کے ہیں جو انجیل کے مصنفین کی یادداشت میں تھے۔ مجموعی طور پر نئے عہد نامے کے انتہائی ابتدائی  محفوظ مسودات 100 عیسوی سے تقریباً 175 عیسوی کے ہیں۔ پس اندازاً عقیدے کے 35 سے 125 سال ہیں جو ہم نے اعتماد سے محفوظ کر لیے ہیں جو انہوں نے لکھا۔

نتیجہ:

یسوع کی وفات سے نئے عہد نامے کے محفوظ مسودات تک یہاں صرف کل 77 سے 142 ایمان کے سال ہیں۔ جو ہمارے پاس یسوع کی تعلیمات ہیں۔ بہ نسبت سنی احادیث کے ایمان کے سالوں کے۔

حق کا ایک پیغام

ہو سکتا ہے کہ تم اس کاغذ میں کئی اقتباسات پر یقین نہ کرو کہ یہ حقیقتاً سچے خدا کی تعلیم ہے ، نہ ہی میں۔پھر بھی یہ حیران کن سچائی ہے کہ ایک کروڑ سے زیادہ لوگوں نے1000 سے زیادہ سالوں تک صحیح مسلم کو بطور ایک اعلی ترین، اپنے مذہب کی اور شریعت کی مستند کتاب استعمال کیا ہے۔ سچے خدا کی تعلیم کی تحقیق کرنا ترک نہ کریں۔ اپنی تحقیق کو یہاں تک پھیلائیں کہ لوگ جو کہیں تمہیں ماننا پڑے۔ تم جانتے ہو، حتیٰ کہ میں کہوں گا کہ اسلام چند باتیں ٹھیک کہتا ہے۔ وہ یہ ٹھیک کہتا ہے کہ یسوع مسیح خدا کا یاک نبی تھا۔ مگر احادیث اور مسلم روایات بطور روحانی نور ناکام ہو چکی ہیں تو یسوع مسیح کے کلام کی طرف دیکھیں۔ مزید معلومات کے لیے

 کو وزٹ کریں۔www.muslimhope.com